تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا
گنا ہگار پہ جب لطف آپ کا ہو گا
کیا بغیر کیا بے کیا کیا ہو گا
خدا کا لطف ہوا ہو گا دستگیر ضرور
جو گرتے گرتے ترا نام لے لیا ہو گا
دکھائی جائیگی محشر میں شان محبوبی
کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہو گا
میں ان کے در کا بھکاری ہوں فضل مولٰی سے
حسن فقیر کا جنت میں بسترا ہو گا