جی تو چاہتا ہے کبھی تیرا مدینہ دیکھوں
جی تو چاہتا ہے کبھی تیرا مدینہ دیکھوں
پهر یہ کہتا ہوں میرا دل ہے مدینہ تیرا
جب تیری دید کو ترسوں رخ مرشد دیکھوں
میرے راہبر کا بهی سینہ ہے مدینہ تیرا
ہاں میں آؤں گا تیرے پاک مدینے آقا
جب یہ سمجهونگا پاک ہے سینہ میرا
میں بڑی دیر کا پیاساہوں اے ساقئ کوثر
مجھ کو نظروں سے پلا میں ہوں پیاسا تیرا
صدقہ حسنین کریمین و علی زہرہ کا
ہو حسن کو بهی عطا ہر پل جلوہ تیرا