اجڑے ہوئے دیار کو عرش بریں بنائیں تو
ان پہ فدا ہے دل مرا ، ناز سے دل میں آئیں تو
چہرہ پاک سے نقاب آپ ذرا اٹھائیں تو
حسنِ خدانما کی شان ، شانِ خدا دکھائیں تو
کرتے ہیں کس پے کچھ ستم کیوں ہو کسی کو رنج و غم
مولد مصطفی کی ہم عید اگر منائیں تو
بد ہیں اگرچہ ہم حضور! آپ کےہیں مگر ضرور
کس کو سنائیں حالِ دل ، تم کو نہیں سنائیں تو؟
آپ کے در پہ گر نہ آئیں کون سا در ہے جس پہ جائیں
سامنے کس کے سرجھکائیں ، آپ ہمیں بتائیں تو
درد والم کے مبتلا ، جن کی کہیں نہ ہو دوا
دیکھیں وہ شانِ کبریا ، آپکے در پہ آئیں تو
کرنے کو جان و دل فدا ، روضہ پاک پر شما
پہنچے نعیم بے نوا ، آپ اگر بلائیں تو